بلغارین حکومت کے سامنے پناہ کی درخواست زبانی یا تحریری طور پر کی جا سکتی ہے-
جن لوگوں کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا وہ زبانی طور کی درخواست پیش کر سکتے ہیں-
اگر آپ کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا تو جن پولیس افسروں سے آپ کی بات ہو رہی ہے ان سے یہ مانگ سکتے ہیں کہ وہ بلغاریہ میں پناہ کی آپ کی درخواست لکھیں- پولیس افسروں کو یہ فرض ہے کہ وہ آپ کی درخواست کو لکھیں- اس کے بعد آپ کی زبان بولتے ہوئے کسی ترجمان کو درخواست پڑھنی ہے اور اگر آپ قبول کریں کہ جو کچھ آپ نے کہا تھا وہی لکھا گیا تب آپ درخواست پر دستخط کریں گے-
لیکن پولیس کے پاس ہر وقت ترجمان موجود نہیں ہیں اس لئے سب سے اکثر ہیلسنکی کمیٹی کے مفت وکیل بلغاریہ میں پناہ کی درخواست لکھنے میں آپ کو مدد کریں گے کیوں کہ ان کے ساتھ ترجمان موجود ہیں- ہیلسنکی کمیٹی کے وکیل اقوام متحدہ کے لئے کام کرتے ہیں اور باقاعدہ طور پر سرحد پر اور ملک کے اندر پولیس گرفت خانوں میں جاتے ہیں-
اگر آپ کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا اور آپ بلغاریہ کی رفیوجی ایجنسی کے کسی افسر کے سامنے ہو چکے ہیں تب پناہ کی آپ کی درخواست لکھنے میں کوئی مصیبت نہیں ہو گی کیوں کہ ہر وقت جب ایجنسی میں آپ سے بات ہوتی ہے ترجمان بھی حاضر ہو گا-
لیکن اگر آپ کو پڑھنا لکھنا آتا ہے تب بہترین ہے کہ آپ خود اپنی زبان میں بلغاریہ میں پناہ کی درخواست لکھیں- اس طرح آپ کو ان مسائل کا بیان کرنے کا موقع ملے گا جن کی وجہ سے آپ نے اپنا ملک چھوڑا ہے اور اپنے اس فیصلہ سے متعلق تمام واقعہوں کے بارے میں لکھ سکیں گے-
اگر آپ کے پاس کوئی شناختی ڈاکومنٹ یا آپ کے رفیوجی معاملہ سے متعلق کوئی اور ڈاکومنٹ موجود ہو اچھا ہے کہ آپ انھیں پولیس افسروں کو یا رفیوجی ایجنسی کے افسروں کو دکھائیں–
جب پناہ کی درخواست کے ساتھ آپ اصلی ڈاکومنٹ پیش کرتے ہیں تو جس سرکاری افسر کو آپ ڈاکومنٹ دیتے ہیں اس کو تحریری پروٹوکول تیار کر کے دستخط کرنا ہے کہ آپ نے کیا کیا ڈاکومنٹ دے دئے ہیں- آپ کو اس پروٹوکول کی ایک کاپی ملے گی، اس کا خوب خیال رکھیں کیوں کہ بعد میں اس کے ساتھ آپ کو ڈاکومنٹ واپس ملیں گے (اگر کوئی قانونی وجہ نہ ہو کہ بلغارین حکومت انہیں اپنے پاس رکھیں)-