تارکین وطن کے برعکس پناہ گزین رضاکارانہ طور پر اور اپنی مرضی سے اپنے ملک کو نہیں چھوڑتے کہ وہ اقتصادی، خاندانی یا تعلیمی وجہ سے کسی دوسرے ملک میں رہنے جائیں- پناہ گزین اپنے ملک کو اس لئے چھوڑتے ہیں کہ وہاں جنگ ہے، ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور جان یا سلامتی کا خطرہ ہے-
کیا ایک آدمی تارک وطن یا پناہ گزین ہے – اس سوال کا جواب بلغارین حکومت سے فوری طور پر نہیں دیا جا سکتا-
اس لئے، دوسرے یورپی ممالک کی طرح، بلغاریہ ایک ایسی کارروائی عمل میں لایا جس کے ذریعے ہر ایک آدمی کے بیان کا جائزہ کیا جاتا ہے اور تخمینہ کیا جاتا ہے کہ کیا یہ آدمی سچ بولتا ہے اور کیا یہ بلغاریہ میں پناہ گزین کے طور پر رہ سکتا ہے یا رہنے کا حقدار نہیں ہے کیوں کہ اس سے بتائے گئے وجوہات کا ذکر قانون میں نہیں ہے-
جب تک اس سوال کا فیصلہ سنایا نہ جائے جن لوگوں نے بلغاریہ میں پناہ گزین کے طور پر رہنے کی درخواست درج کی ہے ان کو یہ حق ہے کہ وہ بلغاریہ میں رہ سکیں، جس پڑوسی ملک سے وہ بلغاریہ میں آیے وہاں یا اپنے اصل ملک میں واپس بھیجے جانے کے بغیر-
اس دوران اور جب تک ان کے معاملہ کے متعلق حتمی فیصلہ نہ سنایا جائے ان لوگوں کو “پناہ متلاشی” یا “تحفظ متلاشی” کہا جاتا ہے کیوں کہ اب تک صاف نہیں ہے کہ کیا ان کو بلغاریہ اور یورپ میں پناہ گزین سمجھا جائے-